فضلِ ربی

مسیح کی دعا اور شفات سے فیض: آج کیسے؟ پارٹ 1

مئی 10, 2022 165 views

پروگرام: فضلِ ربی
قسط: مسیح کی دعا اور شفاعت سے فیض: آج کیسے؟ (پارٹ 1)
حوالاجات: سورہ البقرہ 186، سورہ 7: 55-56، سورہ 45:3، زبور 15:91، یرمیاہ 33: 3، پیدائش 17:17-20،پیدائش 20: 7, 17، خروج 8: 28 اورباب 10، گنتی 11: 2، دانی ایل 9، مرقس 35:1، لوقا 12:6، مرقس 6: 31-44

مسیح کی دعا اور شفاعت آج بھی خدا کے فیض تک رسائی کا ایک لازمی ذریعہ ہیں، کیونکہ مسیح زندہ ہیں اور اپنے پیروکاروں کے لیے شفاعت کرتے ہیں۔ قرآن اور بائبل دونوں میں دعا کو خدا سے براہِ راست تعلق قائم کرنے کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے، جس کے ذریعے انسان الٰہی مدد، رہنمائی، اور رحمت حاصل کرتا ہے۔ سورۃ البقرہ 2:186 اور سورۃ الاعراف 7: 55-56 میں اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ اپنے بندوں کی دعائیں سنتا ہے اور ان کی مدد کے لیے موجود رہتا ہے۔ بائبل میں زبور 91: 15 اور یرمیاہ 33: 3 بھی اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ خدا دعا کے ذریعے اپنے لوگوں کو مشکلات سے نکالتا ہے اور ان کی مدد کرتا ہے۔ ماضی میں انبیاء جیسے ابراہیم اور موسیٰ کی دعائیں اس کی اہمیت کو مزید واضح کرتی ہیں۔ پیدائش 17:17-20 میں ابراہیم کی دعا کے جواب میں اسماعیل کو برکت ملی، جبکہ پیدائش 20: 7، 17 میں ابیملک کی شفا ابراہیم کی دعاؤں کے ذریعے ممکن ہوئی۔ گنتی 11 :2 میں موسیٰ کی دعا خدا کے غضب کو ٹھنڈا کرتی ہے، اور خروج 8: 28 اور باب 10 میں فرعون بھی دعا کی طاقت کو تسلیم کرتا ہے۔ مزید برآں، دانی ایل اور یوناہ کی کتابوں میں دعا کی اہمیت کو نمایاں کیا گیا ہے۔ آج کے دور میں بھی مسیح کی دعا اور شفاعت کا عمل روحانی فیض کا ذریعہ بنتا ہے۔ یہ عمل ہمیں خدا سے قربت، اس کی رحمت اور برکت حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، جو ہمارے ایمان اور روحانی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔